ابھی تو میں جوان ہوں۔۲

انتخاب اور ترجمہ:  حسن ترمذی

پانچواں قدم 

شاید آپ کو معلوم نہیں  کہ آج سورج صرف آپ سے ملنے  آیا ہے۔ یقین نہیں تو کھڑکی کھولیں دیکھیں  کہ باہر کون ہے؟  وہ آپ کے انتظار میں ہے کہ  محبوب کب چہرہ دِکھائے؟ اور وہ اپنی مہربان توانائی آپ  پر نچھاور کرے۔   کوئی ضروری نہیں کہ چلچلاتی دھوپ میں ہی آپ چہرہ کروائیں یا ٹھٹھرتے ہوئے جھاڑے میں  نکل جائیں ۔ لیکن دن میں کسی نہ کسی وقت تو موسم معتدل ہوگا۔  لیکن آج  سورج کو مایوس  نہ کریں۔ اور نہ ہی خود کو اس کے جادوئی اَثر سے محروم۔  چند منٹ جیسے  آپ کے لئے سہولت ہو۔ 

بڑھتی عمر کے ساتھ ہمارے جسم کو وٹامن ڈی بنانے کے لئے دھوپ کی ضرورت بڑھتی جاتی ہے۔ یہ خاموش مہربانی آپ کی ہڈیوں کو مظبوط اور پٹھوں کو لچکدار بناتی ہے۔ آپ کے  جسم ہی نہیں بلکہ دھوپ آپ کی روح تک اُتر جاتی ہے۔ یہ  نیلا آسمان ، تازہ ہوا ، کُھلی فضا آپ کو یاد دلاتی ہے کہ زندگی ہر حال میں خوبصورت ہے۔ کئی گھنٹے دھوپ لینا کوئی ضروری نہیں۔ کسی کھڑکی کے پاس  یا باغ میں چند منٹ چہل قدمی یہ بہت کافی ہے آپ کو یاد دلانے کے لئے کہ آپ  اس روشن کائنات کا زندگی سے بھرپور حصہ ہیں۔

کیا آج ملاقات ہوئی سورج سے؟ اگر نہیں تو ابھی وقت ہے۔

قدرت  کو اپنی یاد دلائیں۔  چہرہ اوپر اُٹھائیں۔ آپ ابھی پرجوش ہیں ۔

چھٹا قدم 

ہماری زندگی دو ستونوں پر کھڑی ہے۔ یہ ہماری اپنی  ٹانگیں ہیں۔ کون کون سی منزلوں میں اُنہوں نے ہمارا ساتھ دیا۔ کن راستوں پر لے کر چلیں ۔ ہماری یادوں میں ہمارے ساتھ رقص کیا ہے۔ ہر مشکل اتار  چڑھاؤ میں ہمارے ساتھ مضبوطی   سے کھڑی رہیں۔  مگر آج یہ ان سب مہربانیوں  کا صِلہ مانگتیں ہیں۔ تھوڑی زیادہ  توجہ کچھ مزید دیکھ بھال۔  اِن کو مضبوط  رکھنے کے لئے کسی سخت محنت کی ضرورت  نہیں۔ بس  حرکت دینا ، نرمی اور محبت سے  اور با قاعدگی سے۔

ایسے ہی  کچھ اُٹھک بیٹھک کرسی کے ساتھ ہی سہی۔کبھی چند بار کرسی سے اُٹھنا بیٹھنا۔ بیٹھے بیٹھے آہستہ آہستہ اپنی ٹانگیں ہلانا۔  یہ معمولی سی توجہ ہی اِن بے لوث خدمت گاروں کے لئے بہت ہے۔ یہ آپ کے رگ پٹھوں کے فعال کو متوازن رکھیں گے۔

یہ اتنا اہم کیوں ہے۔ تو یقین جانیے  آپ کی ٹانگیں  صرف چلنے کے لئے نہیں ، بلکہ جینے کے لئے ، باوقار  اور خودمختار رہنے اور گرنے سے بچنے کے لئے ضروری ہیں۔   پُراعتماد چال آپ کے دل کو بھی بااعتماد  رکھتی ہے۔

جس عزت اور شکریہ کے یہ مخلص خدمت گزار حق دار ہیں ، کیا آج وہ حق ادا کیا؟ جنہوں نے زندگی بھر آپ کو طاقت اور حرکت دی یہ محبت اُنہیں واپس کرنا بنتا ہے۔ ابھی اور اِسی  وقت۔بغیر کسی تاخیر کے۔ 

ساتواں قدم 

 آپ نے تمام عمر محنت کی۔ کتنے ہی مواقع آئے ہوں گے۔ جب کھانا نہ صرف کھڑے کھڑے بلکہ بعض اوقات دوڑتے بھاگتے بھی نِگل لیا ہوگا۔

لیکن کیا آپ اب بھی ایک بھرپور ضیافت کے حقدار نہیں ہیں؟ تو کیوں نہیں؟ اب کھانا آپ کے لئے صرف پیٹ بھرنے کا ذریعہ نہیں ہے بلکہ جسم و جاں کی مرمت کا ذریعہ بھی یہ ہی ہے۔ 

تازہ پھل سبزیاں سادہ اناج جس میں اور کچھ ہو نہ ہو مگر مُحبت کی گرمجوشی ضرور ہو ۔اپنی بھوک کی آواز کو سنیں اِس نعمت  کی قدر کریں اور اپنے آپ کی دعوت کریں۔

صرف آپ کی توجہ سے ہر لقمہ آپ کے لئے حیات بخش اور پروردگار کی شکرگزاری کا ذریعہ تو بنتا ہی ہے۔ مگر  یہ آپ کی اپنے آپ سے محبت کا مظہر بھی ہے۔ اِسے آپ کو ہلکا پھلکا اور دل اور دماغ کو صاف کرنے کا باعث ہونا چاہیئے ۔

کوئی سخت پرہیز کوئی ڈائٹ چارٹ کچھ بھی تو نہیں۔  کبھی کبھی اِسے “آزاد” بھی چھوڑ دے۔ لیکن سمجھداری اور توازن سے ،نرمی اور محبت سے۔

اگلا کھانا آپ کی خود سے محبت کا ثبوت ہونا چائیے !

آٹھواں قدم 

اکیلا ، بے حس و حرکت ،اور ٹھنڈا ؟

کیا خیال ہے سب نے ہی ہونا ہے۔مگر جیتے جی کیوں ؟

سب کے ساتھ جڑے رہیں یاد  رکھے جائیں ، ایک فون کال ،ایک ای میل ، ایک پیالی چائے کی اور  ایک گرم جوش مسکراہٹ ۔کسی بھی پیارے کے ساتھ یا کسی کے ساتھ بھی  ، اس عمر کی بڑی نعمتوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ کوئی بھی آپ کی مسکراہٹ رد نہیں کرتا ۔

یہ تعلقات ہی ہیں جو ہمیں لمبی زندگی ،بہتر نیند اور خوشی دیتے ہیں ۔

یاد کریں کس سے آپ کا رابطہ ہوئے کئی دن مہینے گزر گئے ؟

آج کا دن مبارک ہے رابطہ کریں ، اپنی محبت اور دانائی بانٹیں !
اضافی مشورہ: مثبت ذہن رکھیں

  • خوشی ،مقصد اور سکون کے ساتھ آغاز کے لئے آپ کبھی بھی بوڑھے نہیں ہوتے ۔صحتمند رہیں ،روشن رہیں  خیال رہے۔ آپ  اہم “ہیں”۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *