این ایل پی یا Neuro-linguistic programming ایک معروف اور موثر مائنڈ ٹکنالوجی ہے جو جان گرائنڈ اور رچرڈ بینڈلر نے سب سے پہلے اپنی کتاب میں 1975 میں بیان کی تھی۔ تب سے اب تک اس کی دلچسپی اور مقبولیت میں اضافہ ہورہا ہے۔ پاکستان میں بھی چند افراد اس کی تربیت دیتے ہیں۔
این ایل پی ایک موثر مگر پیچیدہ طریقہ ہے جس کے ذریعے ذہنی، جذباتی، کرداری مسائل کو حل کیا جاتا ہے اور زندگی کے تقریباً تمام شعبوں میں اس کا استعمال عام ہے۔ اس کیلئے ضروری ہے این ایل پی باقاعدہ مستند اور ماہر استاد سے سیکھی جائے جو این ایل پی جانتا اور سمجھتا ہو۔
البتہ اکثر افراد این ایل پی سیکھنے کے بعداپنی عملی زندگی میں اس کا اطلاق نہیں کرپاتے، کیوں کہ یہ مائنڈ ٹکنالوجی بہت زیادہ مشق مانگتی ہے۔ محض چند گھنٹے کی ٹریننگ سے این ایل پی کے اطلاق میں مہارت ممکن نہیں ہوتی۔ یہاں ہم ایسے افراد کو چند وہ تجاویز دے رہے ہیں جن کی مدد سے وہ این ایل پی کی ٹریننگ کے بعد اپنی زندگی میں این ایل پی کا استعمال کرنے کے قابل ہوسکیں گے۔
ان تجاویز پر عمل کرنے سے بھی این ایل پی میں بہتر نہ ہوسکیں تو اپنے این ایل پی ٹرینر یا کوچ سے رابطہ کریں۔
1 پریکٹس گروپ بنائیے
این ایل پی کی موثر مشق کیلئے ضروری ہے کہ آپ اپنے ساتھیوں کا کہ جن کے ساتھ آپ نے این ایل پی سیکھی ہے یا وہ کسی دوسرے گروپ میں این ایل پی کرچکے ہیں، ایک گروپ بنائیں اور باقاعدگی سے آپس میں مل کر ایک دوسرے پر این ایل پی کی ٹیکنکس کا استعمال کریں۔ اگر آپ ایک ایسا گروپ بنانے میں کامیاب ہوگئے تو آپ بڑی تیزی سے این ایل پی میں مشاق ہوتے جائیں گے۔ پہلے اس ترتیب سے ٹیکنکس کا استعمال کریں جیسا ٹریننگ میں بتایا گیا، پھر فرداً فرداً چھوٹے چھوٹے مسائل پر اطلاق کریں۔
2 پریکٹس گروپ کو ڈسکشن گروپ میں تبدیل ہونے نہ دیں
پریکٹس گروپ سے مراد ہے کہ اس گروپ میں موجود تمام شرکا پریکٹس کریں گے اور عملی طور پر این ایل پی کی ٹیکنکس کا استعمال کریں گے۔ بعض اوقات ابتدا میں یہ عملی مشق ہوتی ہے، لیکن یہ مشق رفتہ رفتہ گفتگو میں بدلتی جاتی ہے اور احساس ہی نہیں ہوتا کہ گروپ کے شرکا نے عملی مشق چھوڑدی ہے۔ پھر، نشستن گفتن برخاستن تک رہ جاتا ہے۔
یاد رہے، ٹریننگ یا پریکٹس میں کورس کا مواد اہم نہیں، بلکہ اس مواد پر عمل اہم ہے۔ این ایل پی کا امتیاز اور خوبی یہ ہے کہ اس کی تمام ٹیکنکس پر آپ اس کے مواد کو سامنے رکھے بغیر عمل کرسکتے ہیں۔ این ایل پی کی ٹیکنکس پر عمل ہی سے این ایل پی کی مہارت بڑھے گی۔
3 این ایل پی کا موازنہ نفسیات سے مت کیجیے
این ایل پی نفسیات کی ایڈوانس شکل نہیں ہے۔ نفسیات ایک علم ہے اور اس کے کچھ مفروضے ہیں جو نفسیات کے طلبہ نفسیات کی تعلیم کے دوران پڑھتےہیں۔ این ایل پی عمل کی چیز ہے۔ اس کی ٹیکنکس سو فیصدی عمل کیلئے ہیں۔ این ایل پی پر عمل کرتے ہوئے آپ کو کوئ ایسی چیز نہیں ملے گی جس سے موٹیویشن پیدا ہوتی ہو۔ ہوسکتا ہے، آپ کو دقت ہو اور آپ این ایل پی سے بیزار ہوجائیں۔ این ایل پی سیکھنے والے اکثر افراد کے ساتھ ایسا ہوتا ہے، کیوں کہ عمل کے بغیر این ایل پی کی کسی ٹیکنک کو سمجھا اور برتا نہیں جاسکتا۔ چنانچہ آپ کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ آپ جو ٹیکنک استعمال کررہے ہیں، وہ کس مقصد کیلئے استعمال کی جارہی ہے اور اس کا پہلا قدم کیا ہے، دوسرا قدم کیا ہے، تیسرا قدم کیا ہے، وغیرہ۔
4 این ایل پی ماڈلز کے مطابق مشق کریں
آپ نے جس ترتیب سے این ایل پی سیکھی ہے، اسی ترتیب سے این ایل پی کو پریکٹس کریں۔ ابتدا میں این ایل پی مینوئل میں دی گئی ترتیب اور ہدایات کے مطابق مشق کریں۔ میں نے یہ دیکھا ہےکہ کئی افراد این ایل پی کی ٹریننگ کے بعد مینوئل کی ترتیب اور ہدایات کا بالکل خیال نہیں کرتے۔ ان کے ذہن میں ایک مرتبہ اپنے استاد کا جو نقشہ ہوتا ہے، اسی کو سوچ سوچ کر اسے دہرانے کی کوشش کرتے ہیں جو یقیناً نقصان دہ ہوسکتا ہے۔ دراصل، استاد کی تربیت کے ساتھ کتاب کے مواد کی ضرورت تو رہتی ہے جس سے گاہے گاہے استفادہ کرنا لازمی ہے۔ بڑے سے بڑا اور تجربہ کار معالج بھی جب علاج کرتا ہے تو وہ اپنے مریض کے مرض کو بہتر طور پر سمجھنے کیلئے اپنی کتابوں (میٹریا میڈیکا) کا مطالعہ کرتا اور اپنی معلومات میں اضافہ کرتا رہتا ہے۔
5 این ایل پی ٹریننگ کے فوری بعد کم از کم تین مرتبہ کی مشق
جب آپ این ایل پی ٹریننگ مکمل کرلیں تو کم از کم تین مرتبہ اپنے تئیں (کوئی ساتھی بھی مل جائے تو بہت اچھا ہے) ہر ٹیکنک کو تین مرتبہ دہرائیے۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ ٹریننگ کے بعد اکثر افراد واپس جاکر کئی کئی مہینے مینوئل کو ہاتھ نہیں لگاتے اور نہ چیزوں کو پریکٹس کرتے ہیں۔ بھلا، دنیا کا کون سا علم ہے جو ایک بار استاد کو دیکھ کر یا ایک مرتبہ کتاب پڑھ کر آجاتا ہے؟ اس زَعم سے نکلیں۔
این ایل پی کے ماہر استاد سے ٹریننگ لینے کے اگلے تین مہینے کے اندر اندر تمام ٹکنکس کو دہرالیں۔ تین مہینے بعد یہ معلومات ذہن کے نہاں خانے میں کھوجائیں گی اور انھیں دوبارہ یاد کرنا اور سمجھنا بہت مشکل ہوگا۔ اس کیلئے ٹریننگ کے آخری دن شرکا مل کر اپنا پلان ضرور تحریر کرلیں۔
6 عمل ہی سے نتیجہ ملے گا
جب لوگ این ایل پی کرنےآتے ہیں تو ان کے ذہن میں این ایل پی کے بارے میں بہت سے خواب ہوتےہیں۔ وہ خواب ٹریننگ کے دوران پورے نہیں ہوسکتے، ٹریننگ کے بعد آپ کی پریکٹس سے ہوتے ہیں۔ یہ یاد رکھیں کہ عمل ہی سے نتیجہ برآمد ہوتا ہے۔ عمل کا دوسرا نام ہے، پریکٹس۔ آپ کی پریکٹس جس معیار کی ہوگی، اسی معیار کی کمانڈ آپ کو این ایل پی پر ہوگی۔
اگر آپ کو پوری این ایل پی ٹریننگ کی پریکٹس تین مہینے میں مشکل لگے تو ایسی ٹیکنکس کی پریکٹس کریں جو آپ کو سمجھ آئی ہیں اور زیادہ موثر ہیں۔ ان کے بعد نسبتاً مشکل ٹیکنکس کی طرف جائیے اور انھیں سمجھیے۔
7 این ایل پی کی کتابیں، ویڈیوز، بلاگز سے استفادہ
این ایل پی کی معیاری ٹریننگ سب کچھ نہیں۔ یہ نکتہ آغاز ہے۔ اس ٹریننگ سے آگے این ایل پی کا بہت بڑا خزانہ موجود ہے جسے آپ دریافت کرسکتے ہیں۔ این ایل پی خزانہ کی دریافت کا طریقہ یہ ہےکہ این ایل پی پر لکھی گئی کتابیں پڑھیں۔ این ایل پی پر تیار کی گئی ماہرین کی ویڈیوز اور کورسز دیکھیں۔ این ایل پی پر لکھے گئے معیاری بلاگز کا مطالعہ کریں۔ آپ دیگر این ایل پی پریکٹشنرز سے ممتاز ہوتے جائیں گے۔
8 لوگوں سے ملتے ہوئے این ایل پی ٹیکنکس استعمال کیجیے
این ایل پی کے تمام آلات اور طریقوں کا تعلق انسانوں سے ہے۔ ہم روزانہ بہت سے افراد سے ملتے ہیں۔ یہ سب آپ کیلئے این ایل پی کی پریکٹس کا میدان ہیں۔ جب بھی جس سے ملیں، اس پر این ایل پی ٹیکنس کا استعمال کریں۔ مثال کے طور پر، آپ کے کمرے میں کوئ داخل ہورہا ہے تو اس کی باڈی ٹائپ دیکھیں؟ وہ جب آپ سے گفتگو کررہا ہے تو اس کی آنکھوں کی سمت (Eye cue) کا بغور مطالعہ کیجیے۔ اس قسم کے این ایل پی ٹکنکس کیلئے آپ کو کسی اہتمام کی ضرورت نہیں، چلتے پھرتے یہ پریکٹسہوسکتی ہے۔
9 استعارے اور کہاوتیں استعمال کیجیے
این ایل پی کا بہت بڑا حصہ روزمرہ زندگی کی گفتگو سے تعلق رکھتا ہے۔ خاص طور پر، ملٹن ماڈل میں جو استعارے استعمال کیے جاتے ہیں، آپ اپنی گفتگو میں استعمال کرنے کی کوشش کیجیے اور مشاہدہ کریں کہ لوگوں کی سوچ ان استعاروں سے کیسے بدلتی ہے۔ اس کیلئے ضروری ہےکہ آپ کے پاس بھی اپنی زبان کا ذخیرئہ الفاظ وافر ہو۔
10 میٹا ماڈل سے کام لیجیے
اپنی گفتگو میں مبہم الفاظ کا استعمال بہت زیادہ کیا جاتا ہے۔ آپ چونکہ این ایل پی کرچکے ہیں تو جانتے ہیں کہ اس سے نمٹنے کیلئے این ایل پی میں میٹا ماڈل کا استعمال کیا جاتا ہے۔ آپ سے جب کوئ مبہم اور غیر واضح گفتگو کرے تو آپ اس کی گفتگو پر توجہ دیتے ہوئے ایسے الفاظ استعمال کریں جو اسے میٹا ماڈل پر آنے پر مجبور کردیں۔ یہ پریکٹس بڑی کام کی ہےاور نیٹورکنگ اور سیلز میں بہت کام آتی ہے۔
11 آسان اور مشکل این ایل پی ٹکنکس کی فہرست بنالیجیے
ہر ایک کیلئے این ایل پی ایک جیسی نہیں ہوتی۔ بعض کیلئے ایک ٹکنک مشکل تو وہی دوسروں کیلئے آسان ہوسکتی ہے۔ آپ کیلئے کون سی ٹکنکس مشکل اور کون سی آسان ہیں، ان کی دو فہرستیں بنالیجیے اور انھیں اگلے تین مہینے اپنے سامنے رکھیے۔ پہلے آسان کو ایک سے دو مرتبہ اور مشکل کو تین سے چار بار پریکٹس کیجیے۔ تین مہینے بعد دوبارہ اس فہرست پر غور کریں کہ اب کون سی ٹکنکس آسان ہوگئی ہیں اور کون سی اب بھی مشکل ہیں۔
12 این ایل پی اور دیگر ٹکنکس کو الگ الگ رکھیں
جن افراد نے این ایل پی اور دیگر مائنڈسائنس ٹریننگز لے رکھی ہوتی ہیں، وہ ان کے درمیان موازنہ کرتے ہیں۔ یہ مزاج بہت عام ہے، خاص کر پاکستانیوں میں یہ چیز میں نے بہت دیکھی ہے۔ این ایل پی کا مزاج الگ ہے اور دیگر طریقوں کا اپنا مزاج ہے۔ اس لیے این ایل پی کو این ایل پی کے انداز کے مطابق سمجھیں۔ این ایل پی اور دیگر ٹکنکس کے ضابطوں کو ایک دوسرے خلط ملط نہ کریں۔ یہ عادت این ایل پی کے بارے میں بہت سی غلط فہمیاں پیدا کرے گی۔