الیاس بھوجانی ایک تجربہ کار اور کامیاب بلڈر تھے۔ آباد کے رکن اور بھری پُری زندگی گزار رہے تھے کہ ان کی اہلیہ کو ایک ایسی بیماری ہوگئی جس نے ان کی اہلیہ کو بستر سے لگادیا۔ اللہ نے وسائل دیے تھے، لہٰذا بیگم کے علاج کیلئے جو ہوسکا، وہ کیا۔ لیکن کئی برس کے علاج کے باوجود کوئ فائدہ نہ ہوا۔ حتیٰ کہ ڈاکٹروں نے انھیں لاعلاج قرار دے دیا۔
الیاس بھوجانی صاحب کو کسی نے بتایا کہ جب ڈاکٹروں نے بھی جواب دے دیا ہے تو کیوں ناں یوگ اور دیگر متبادل معالجات سے رجوع کرکے دیکھا جائے۔ چنانچہ انھوں نے ایسا ہی کیا، اور اللہ کے فضل سے چند ہی مہینے میں وہ خاتون جو کئی برس سے بستر پر پڑی ہوئ تھی، ایک بار پھر صحت مند انسان کی طرح چلنے پھرنے کے قابل ہوگئیں۔
اس کے بعد بھوجانی صاحب نے یہ تہیہ کیا کہ جس ذریعہ سے اللہ نے ان کی بیگم کو شفا دی ہے، وہ اب دوسرے انسانوں کو اس طرح صحت مند کرنے کا ذریعہ بنیں گے۔ چنانچہ انھوں نے اپنی تمام جائیداد بیچ کر کراچی کے مضافات میں سکھی آشیانہ قائم کرلیا۔ اب یہ مرکز شفا لوگوں کو صحت اور خوشی بانٹ رہا ہے۔ ذیل میں الیاس بھوجانی صاحب اور ان کی اہلیہ کا انٹرویو پیش ہے۔